موذن کی اذن سننے والے کے لئے اسی طرح کہنے اور پھر نبی کریم ﷺ پر درود بھیج کر آپ ﷺ کے لئے وسیلہ کی دعا کرنے کے استحباب کے بیان میں۔
محمد بن رمح، لیث، حکیم بن عبداللہ بن قیس قریشی، قتیبہ بن سعید، لیث، حکیم بن عبداللہ، عامر بن سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ مؤذن کی اذان سن کر جس نے یہ کہا (أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ رَضِيتُ بِاللَّهِ رَبًّا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا) تو اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے بعض روایات میں (أَشْهَدُ ) کی بجائے (اَنَا أَشْهَدُ ) ہے معنی و مفہوم ایک ہی ہے۔