صحيح البخاری - خرید وفروخت کے بیان - حدیث نمبر 4772
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَدَدْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ فَأَشَارَ أَنْ لَا تَلُدُّونِي فَقُلْنَا کَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ لَا يَبْقَی أَحَدٌ مِنْکُمْ إِلَّا لُدَّ غَيْرُ الْعَبَّاسِ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْکُمْ
منہ کے گوشے میں دوائی ڈالنے کی کراہت کے بیان میں
محمد بن حاتم، یحییٰ بن سعید سفیان، موسیٰ بن ابی عائشہ عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم نے آپ ﷺ کی بیماری میں آپ ﷺ کے منہ کے گوشے میں دوائی ڈالی آپ ﷺ نے دوا نہ ڈالنے کا اشارہ کیا ہم نے سمجھا کہ شاید آپ مریض ہونے کی وجہ سے دوا سے نفرت کر رہے ہیں جب آپ ﷺ کو افاقہ ہوگیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تم میں سے عباس ؓ کے علاوہ سب کے منہ کے گوشہ سے دوا ڈالی جائے کیونکہ وہ تمہارے ساتھ موجود نہ تھے۔
Aisha reported: we (intended to pour) medicine in the mouth of Allahs Messenger ﷺ in his illness, but he pointed out (with the gesture of his hand) that it should not be poured into the mouth against his will. We said: (It was perhaps due to the natural) aversion of the patient against medicine. When he recovered, he said: Medicine should be poured into the mouth of every one of you except Ibn Abbas, for he was not present amongst you.
Top