صحيح البخاری - اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 6245
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ قَالَ يَحْيَی وَحَسِبْتُ قَالَ وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّهُمَا قَالَا خَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلِ بْنِ زَيْدٍ وَمُحَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودِ بْنِ زَيْدٍ حَتَّی إِذَا کَانَا بِخَيْبَرَ تَفَرَّقَا فِي بَعْضِ مَا هُنَالِکَ ثُمَّ إِذَا مُحَيِّصَةُ يَجِدُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَتِيلًا فَدَفَنَهُ ثُمَّ أَقْبَلَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ وَحُوَيِّصَةُ بْنُ مَسْعُودٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَکَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ فَذَهَبَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ لِيَتَکَلَّمَ قَبْلَ صَاحِبَيْهِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ فِي السِّنِّ فَصَمَتَ فَتَکَلَّمَ صَاحِبَاهُ وَتَکَلَّمَ مَعَهُمَا فَذَکَرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتَلَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَهْلٍ فَقَالَ لَهُمْ أَتَحْلِفُونَ خَمْسِينَ يَمِينًا فَتَسْتَحِقُّونَ صَاحِبَکُمْ أَوْ قَاتِلَکُمْ قَالُوا وَکَيْفَ نَحْلِفُ وَلَمْ نَشْهَدْ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ بِخَمْسِينَ يَمِينًا قَالُوا وَکَيْفَ نَقْبَلُ أَيْمَانَ قَوْمٍ کُفَّارٍ فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَی عَقْلَهُ
ثبوت قتل کے لئے قسمیں اٹھا نے کے بیان میں۔
قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی، ابن سعید، بشیر بن یسار، سہل بن ابی حثمہ، یحیی، رافع بن خدیج، عبداللہ بن سہل بن زید، محیصہ ابن مسعود ابن زید، حضرت سہل بن ابی حثمہ سے روایت ہے اور یحییٰ نے کہا میں گمان کرتا ہوں کہ بشیر نے رافع بن خدیج ؓ کا بھی ذکر کیا وہ دونوں فرماتے ہیں یہاں تک کہ عبداللہ بن سہل بن زید اور محیصہ ابن مسعود بن زید نکلے یہاں تک کہ جب وہ دونوں خیبر پہنچے تو بعض وجوہات کی بناء پر ایک دوسرے سے جدا ہوگئے پھر حضرت محیصہ نے عبداللہ بن سہل کو مقتول پایا تو اسے دفن کردیا پھر محیصہ اور حویصہ بن مسعود اور عبدالرحمن بن سہل رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عبدالرحمن بن سہل نے سب سے پہلے بولنا شروع کیا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا جو عمر میں بڑا ہے اس کی عظمت کا خیال رکھو تو وہ خاموش ہوگیا اس کے ساتھیوں نے گفتگو کی اور اس نے بھی ان کے ساتھ گفتگو کی تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے عبداللہ بن سہل کے قتل کی جگہ کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کیا تم اپنے قتل کو ثابت کرلو گے۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہم کیسے قسمیں اٹھائیں حالانکہ ہم وہاں موجود نہ تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا پھر یہود پچاس قسموں کے ساتھ اپنی برأت ثابت کرلیں گے۔ انہوں نے عرض کیا کہ ہم کافر قوم کی قسموں کو کیسے قبول کرسکتے ہیں۔ جب یہ صورت حال رسول اللہ ﷺ نے دیکھی تو اپنے پاس سے اس کی دیت ادا کردی۔
Sahl bin Abu Hathma and Rafi bin Khadij reported that Abdullah bin Sahl bin Zaid and Muhayyisa bin Masud bin Zaid went out and as they reached Khaibar they were separated. Then Muhayyisa found Abdullah bin Sahl having been killed. He buried him, and then came to Allahs Messenger ﷺ . They were Huwayyisa bin Masud and Abdul Rahman bin Sahl, and he (the latter one) was the youngest of the people (those three who had come to seek an interview with the Holy Prophet) began to talk before his Companions (had spoken). Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: The eldest one (eldest in regard to age should speak). So he kept quiet, and his companions (Muhayyisa and Huwayyisa) began to speak, and he (Abd al Rahman) spoke along with them and they narrated to Allahs Messenger ﷺ the murder of Abdullah bin Sahl. Thereupon he said to them: Are you prepared to take fifty oaths so that you may be entitled (to blood-wit) of your companion (or your man who has murdered)? They said: How can we take an oath on a matter which we have not witnessed? He (the Holy Prophet) said: Then the Jews will exonerate themselves by fifty oaths. They said: How can we accept the oaths of people who are unbelievers? When Allahs Messenger ﷺ saw that, he himself paid his blood-wit.
Top