صحيح البخاری - نماز استسقاء - حدیث نمبر 1057
و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ مَوْلَی أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَدَّثَهُ أَنَّهُ کَانَ يَسْمَعُ أَسْمَائَ کُلَّمَا مَرَّتْ بِالْحَجُونِ تَقُولُ صَلَّی اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ نَزَلْنَا مَعَهُ هَاهُنَا وَنَحْنُ يَوْمَئِذٍ خِفَافُ الْحَقَائِبِ قَلِيلٌ ظَهْرُنَا قَلِيلَةٌ أَزْوَادُنَا فَاعْتَمَرْتُ أَنَا وَأُخْتِي عَائِشَةُ وَالزُّبَيْرُ وَفُلَانٌ وَفُلَانٌ فَلَمَّا مَسَحْنَا الْبَيْتَ أَحْلَلْنَا ثُمَّ أَهْلَلْنَا مِنْ الْعَشِيِّ بِالْحَجِّ قَالَ هَارُونُ فِي رِوَايَتِهِ أَنَّ مَوْلَی أَسْمَائَ وَلَمْ يُسَمِّ عَبْدَ اللَّهِ
اس بات کے بیان میں کہ عمرہ کا احرام باندھنے والا طواف کے ساتھ سعی کرنے سے پہلے حلال نہیں ہوسکتا اور نہ ہی حج کا احرام باندھنے والا طواف قدوم سے پہلے حلال ہوسکتا ہے یعنی احرام نہیں کھول سکتا۔
ہارون بن سعیدایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، عمرو، حضرت ابواسود ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ جو حضرت اسماء بنت ابوبکر ؓ کے مولیٰ ہیں وہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت اسماء ؓ سے سنا جب وہ حجون کے مقام سے گزریں تو فرماتیں کہ اللہ اپنے رسول ﷺ پر رحمت نازل فرمائے کہ ہم آپ ﷺ کے ساتھ یہاں اترے اور ہمارے پاس اس دن بوجھ تھوڑا تھا اور سواریاں کم تھیں اور زادراہ بھی تھوڑا تھا تو میں نے اور میری بہن حضرت عائشہ ؓ اور حضرت زبیر ؓ اور فلاں فلاں نے عمرہ کیا تو جب ہم نے بیت اللہ کا طواف کرلیا تو ہم حلال ہوگئے اور پھر شام کو ہم نے حج کو احرام باندھا، ہارون نے اپنی روایت میں حضرت اسماء کے مولیٰ ذکر کیا ہے اور عبداللہ کا نام ذکر نہیں کیا۔
Abdullah, the freed slave of Asma bint Abu Bakr (RA) , narrated that he used to hear Asma, whenever she passed by Hajun, saying (these words): "May there be peace and blessing of Allah upon His Messenger." We used to stay here along with him with light burdens. Few were our rides, and small were our provisions. I performed Umrahh and so did my sister Aisha, and Zubair and so and so. And as we touched the House (performed circumambulation and Sai) we put off Ihram, and then again put on Ihram in the afternoon for Hajj. Harun (one of the narrators) in one of the narrations said: The freed slave of Asma and he did not mention Abdullah.
Top