سنن الترمذی - نذر اور قسموں کا بیان - حدیث نمبر 855
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ غَلَبَ عَلَی الْکُوفَةِ رَجُلٌ قَدْ سَمَّاهُ زَمَنَ ابْنِ الْأَشْعَثِ فَأَمَرَ أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فَکَانَ يُصَلِّي فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَامَ قَدْرَ مَا أَقُولُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ قَالَ الْحَکَمُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی فَقَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُا کَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُکُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ قَالَ شُعْبَةُ فَذَکَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ مُرَّةَ فَقَالَ قَدْ رَأَيْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی فَلَمْ تَکُنْ صَلَاتُهُ هَکَذَا
ارکان میں میانہ روی اور پورا کرنے میں تخفیف کرنے کے بیان میں
عبیداللہ بن معاذ، عنبری، شعبہ، حضرت حکم ؓ سے روایت ہے کہ ابن الاشعث کے زمانہ میں ایک آدمی نے کوفہ پر غلبہ حاصل کیا تو ابوعیبدہ بن عبداللہ ؓ کو اس نے حکم دیا کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں وہ نماز پڑھاتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر کھڑے رہتے کہ میں یہ دعا پڑھ لیا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئُ السَّمَاوَاتِ وَمِلْئُ الْأَرْضِ وَمِلْئُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ اے اللہ تو اس تعریف کے لائق ہے جن سے تمام آسمان اور زمین اور جتنی جگہ تو چاہے بھر جائے تو ہی تعریف اور بڑائی کے لائق ہے جس کو تو کچھ عطا کرے اس سے کوئی چھین نہیں سکتا اور جس سے تو کوئی چیز لے لے اسے کوئی دے نہیں سکتا اور نہ کوئی کوشش تیرے مقابلہ میں کامیاب ہوسکتی ہے حکم کہتے ہیں میں نے یہ عبدالرحمن بن ابی لیلی سے ذکر کیا تو انہوں نے کہا میں نے براء بن عازب سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کا رکوع اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اور آپ ﷺ کا سجدہ اور دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا تقریبا برابر برابر ہوتے تھے شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے اس کا ذکر عمرو بن مرہ سے کیا تو انہوں نے کہا میں نے ابن ابی لیلی کو دیکھا کہ ان کی نماز اس کیفیت کی نہ تھی۔
Hakam reported: There dominated in Kufa a man whose name was mentioned as Zaman bin al-Ashath, who ordered Abu Ubaidah bin Abdullah to lead people in prayer and he accordingly used to lead them. Whenever he raised his head after bowing, he stood up equal to the time that I can recite (this supplication): O Allah! our Lord! unto Thee be the praise which would fill the heavens and the earth, and that which will please Thee besides them. Worthy art Thou of all praise and glory. None can prevent that which Thou bestowest, and none can bestow that which Thou preventest. And the greatness of the great will not avail him against Thee. Hakam (the narrator) said: I made a mention of that to Abdul Rahman ibn Abi Laila who reported: I heard al-Bara bin Azib (RA) say that the prayer of the Messenger of Allah ﷺ and his bowing, and when he lifted his head from bowing, and his prostration, and between the two prostrations (all these acts) were nearly proportionate. I made a mention of that to Ar bin Murrah and he said: I saw Ibn Abi Laili (saying the prayer), but his prayer was not like this.
Top