صحيح البخاری - شرطوں کا بیان - حدیث نمبر 7411
و حَدَّثَنَاه أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَتَی الْمَرِيضَ يَدْعُو لَهُ قَالَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ وَاشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَکْرٍ فَدَعَا لَهُ وَقَالَ وَأَنْتَ الشَّافِي
مریض کو دم کرنے کے استحباب کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، جریر، منصور ابی ضحی مسروق، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کسی مریض کے پاس اس کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے تو فرماتے (أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِهِ ) اور ابوبکر ؓ کی روایت میں ہے آپ ﷺ اس کے لئے دعا کرتے تو فرماتے تُو (یعنی اللہ) ہی شفاء دینے والا ہے۔
Aisha reported that when Allahs Messenger ﷺ came to visit any sick he supplicated for him and said: Lord of the people, remove the malady, cure him for Thou art a great Curer. There is no cure but through Thine healing Power which leaves no trouble, and in the narration transmitted on the authority of Abu Bakr (RA) there is a slight variation of wording.
Top