صحيح البخاری - مساقات کا بیان - حدیث نمبر 6778
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يُعْطَی النَّاسُ بِدَعْوَاهُمْ لَادَّعَی نَاسٌ دِمَائَ رِجَالٍ وَأَمْوَالَهُمْ وَلَکِنَّ الْيَمِينَ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَيْهِ
مدعی علیہ پر قسم لازم ہونے کے بیان میں
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر تم لوگوں کو ان کے دعوی کے مطابق دے دیا جائے تو لوگ آدمیوں کے خون اور اموال کا دعوی کریں گے لیکن مدعی علیہ پر قسم ہے۔
Ibn Abbas (RA) reported Allahs Apostle ﷺ as saying: If the people were given according to their claims, they would claim the lives of persons and their properties, but the oath must be taken by the defendant.
Top