صحیح مسلم - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 2128
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ انْطَلَقْتُ أَنَا وَمَسْرُوقٌ إِلَی عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْنَا لَهَا أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَاشِرُ وَهُوَ صَائِمٌ قَالَتْ نَعَمْ وَلَکِنَّهُ کَانَ أَمْلَکَکُمْ لِإِرْبِهِ أَوْ مِنْ أَمْلَکِکُمْ لِإِرْبِهِ شَکَّ أَبُو عَاصِمٍ
اس بات کے بیان میں کہ روزہ میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا حرام نہیں شرط یہ ہے کہ اپنے جذبات پر کنٹرول ہو۔
محمد بن مثنی، ابوعاصم، ابن عون، ابراہیم، اسود فرماتے ہیں کہ میں اور مسروق حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں آئے تو ہم نے آپ سے عرض کیا کہ کیا رسول اللہ ﷺ روزہ کی حالت میں اپنی کسی زوجہ مطہرہ سے بغلگیر ہوجایا کرتے تھے؟ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے فرمایا ہاں لیکن آپ ﷺ تو تم میں سب سے زیادہ اپنے جذبات پر کنٹرول رکھنے والے تھے یا فرمایا کہ تم میں سے کون ہے جو آپ ﷺ کی طرح اپنے جذبات پر قابو رکھ سکے ابوعاصم راوی کو شک ہے۔
Aswad reported: I and Masruq went to Aisha (Allah be pleased with her) and asked her if the Messenger of Allah ﷺ embraced (his wives) while fasting. She said: Yes; but he had the greatest control over his desire among you: or he was one of those who had control over his desire. It is further narrated on the authority of Aswad and Masruq that they went to the Mother of the Believers and they asked her (and the rest of the hadith is the same)
Top