سنن ابو داؤد - سنت کا بیان - حدیث نمبر 4621
حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ جَمِيعًا عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ وَعَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَادَ قَالَ ثَابِتٌ فَسَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ فَمَا صُنِعَ لِي طَعَامٌ بَعْدُ أَقْدِرُ عَلَی أَنْ يُصْنَعَ فِيهِ دُبَّائٌ إِلَّا صُنِعَ
شوربہ کھانے کے جواز اور کدو کھانے کے استحباب کے بیان میں
حجاج بن شاعر، عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، ثابت بنانی، عاصم، احول، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک درزی آدمی نے رسول اللہ ﷺ کی دعوت کی حضرت ثابت کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس ؓ سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ (پھر اس کے بعد) جو کھانا بھی میرے لئے تیار کیا گیا اور جتنا مجھ سے ہوسکا تو میں نے اس میں کدو کو ضرور شامل کروایا۔
Anas bin Malik (RA) rdported that a tailor invited Allahs Messenger ﷺ to a feast. There has been an addition to this that Thabit said: I heard Anas saying that any meal that was prepared for me after that I tried that it should contain pumpkin.
Top