سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2737
حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی بْنِ عُمَارَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُدْخِلُ اللَّهُ أَهْلَ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ يُدْخِلُ مَنْ يَشَائُ بِرَحْمَتِهِ وَيُدْخِلُ أَهْلَ النَّارِ النَّارَ ثُمَّ يَقُولُ انْظُرُوا مَنْ وَجَدْتُمْ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ فَأَخْرِجُوهُ فَيُخْرَجُونَ مِنْهَا حُمَمًا قَدْ امْتَحَشُوا فَيُلْقَوْنَ فِي نَهَرِ الْحَيَاةِ أَوْ الْحَيَا فَيَنْبُتُونَ فِيهِ کَمَا تَنْبُتُ الْحِبَّةُ إِلَی جَانِبِ السَّيْلِ أَلَمْ تَرَوْهَا کَيْفَ تَخْرُجُ صَفْرَائَ مُلْتَوِيَةً
شفاعت کے ثبوت اور موحدوں کو دوزخ سے نکالنے کے بیان میں
ہارون بن سعید ایلی، ابن وہب، مالک بن انس، عمرو بن یحییٰ بن عمارہ، ابوسعید خدری ؓ حضرت عمرو بن یحییٰ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے جسے چاہیں گے جنت میں داخل فرمائیں گے اور دوزخ والوں کو دو ذخ میں داخل فرمائیں گے اور پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ دیکھو جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان ہو اسے دوزخ سے نکال لو چناچہ وہ لوگ کوئلہ کی طرح جلے ہوئے ہوں گے پھر انہیں نہر الحیوۃ یا حیاء (راوی کو شک ہے) میں ڈالا جائے گا وہ اس میں اس طرح اگیں گے جس طرح دانہ پانی کے بہاؤ والی مٹی سے زردی مائل ہو کر اگ پڑتا ہے۔
Abu Said al-Khudri reported: Verily the Messenger of Allah ﷺ said: Allah will admit into Paradise those deserving of Paradise, and He will admit whom He wishes out of His Mercy, and admit those condemned to Hell into the Fire (of Hell). He would then say: See, he whom you find having as much faith in his heart as a grain of mustard, bring him out. They will then be brought out burned and turned to charcoal, and would be cast into the river of life, and they would sprout aj does a seed in the silt carried away by flood. Have you not seen that it comes out yellow (fresh) and intertwined?
Top