صحيح البخاری - گواہیوں کا بیان - حدیث نمبر 2640
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ هِنْدٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا کَانَ عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُذِلَّهُمْ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ وَمَا عَلَی ظَهْرِ الْأَرْضِ أَهْلُ خِبَائٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يُعِزَّهُمْ اللَّهُ مِنْ أَهْلِ خِبَائِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَيْضًا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ ثُمَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا سُفْيَانَ رَجُلٌ مُمْسِکٌ فَهَلْ عَلَيَّ حَرَجٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَی عِيَالِهِ مِنْ مَالِهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَرَجَ عَلَيْکِ أَنْ تُنْفِقِي عَلَيْهِمْ بِالْمَعْرُوفِ
ہند (زوجہ ابوسفیان) کے فیصلہ کا بیان
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ ہند ؓ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اللہ کی قسم روئے زمین پر مجھے کسی گھر والے کی ذلت آپ کے گھرانے کی ذلت سے زیادہ پسند نہ تھی اور آپ روئے زمین پر کسی گھرانے کی عزت مجھے آپ کے گھرانے کی عزت سے زیادہ پسند و محبوب نہیں ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ابھی اور زیادتی ہوگی اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے پھر اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول ابوسفیان کنجوس آدمی ہیں اگر میں اس کے مال میں سے کچھ اس کی اجازت کے بغیر اس کے بچوں پر خرچ کروں تو کچھ گناہ ہوگا؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تجھے گناہ نہیں ہے اگر تو ان پر دستور کے موافق خرچ کرے۔
Aisha reported that Hind came to Allahs Apostle ﷺ and said: Messenger of Allah, by Allah, there was no other household upon the surface of the earth than your household about which I cherished Allah bringing disgrace upon it, (and now) there is no other household upon the surface of the earth than your household about which I cherish Allah granting it honour. Allahs Apostle ﷺ said: It is so, by Him in Whose Hand is my life She said: Allahs Messenger, Abu Sufyan (RA) is a niggardly person. Is there any harm for me if I spend upon his children out of his wealth without his permission? Thereupon Allahs Apostle ﷺ said: There is no harm for you if you spend upon them what is reasonable.
Top