سنن النسائی - شرطوں سے متعلق احادیث - حدیث نمبر 5663
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا حَتَّی کَأَنَّمَا يُسَوِّي بِهَا الْقِدَاحَ حَتَّی رَأَی أَنَّا قَدْ عَقَلْنَا عَنْهُ ثُمَّ خَرَجَ يَوْمًا فَقَامَ حَتَّی کَادَ يُکَبِّرُ فَرَأَی رَجُلًا بَادِيًا صَدْرُهُ مِنْ الصَّفِّ فَقَالَ عِبَادَ اللَّهِ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَکُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِکُمْ
صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، سماک بن حرب، نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہماری صفوں کو اس طرح سیدھا کرتے تھے جیسا کہ آپ ﷺ ان کے ساتھ تیروں کو سیدھا کر رہے ہیں یہاں تک کہ جب آپ ﷺ نے دیکھا کہ ہم نے آپ سے اس بات کو سمجھ لیا ہے پھر ایک دن آپ ﷺ نماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوئے یہاں تک کہ آپ ﷺ تکیبر کہنے والے تھے کہ آپ ﷺ نے ایک دیہاتی آدمی کے سینہ کو صف سے نکلا ہوا دیکھا تو فرمایا اے اللہ کے بندو اپنی صفوں کو سیدھا رکھا کرو ورنہ اللہ تعالیٰ تمہارے چہروں کے درمیان پھوٹ ڈال دے گا۔
Numan bin Bashir reported: The Messenger of Allah ﷺ (may peace-be upon him) used to straighten our rows as if he were straightening an arrow with their help until be saw that we had learnt it from him. One day he came out, stood up (for prayer) and was about to say: Allah is the Greatest, when he saw a man, whose chest was bulging out from the row, so he said: Servants of Allah, you should straighten your rows or Allah would create dissension amongst you.
Top