صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 486
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا بِهِ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنِي سُهَيْلٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ نِسْوَةٌ قَدْ رَفَعْنَ أَصْوَاتَهُنَّ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ عُمَرُ ابْتَدَرْنَ الْحِجَابَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ
حضرت عمر ؓ کے فضائل کے بیان میں
ہارون بن معروف، عبدالعزیز بن محمد سہیل حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ عورتیں بیٹھیں تھیں، جو رسول اللہ ﷺ کے پاس اپنی آوازوں کو بلند کر رہی تھی تو جب حضرت عمر ؓ نے (اندر آنے کی) اجازت مانگی تو وہ سب عورتیں پردے میں دوڑ پڑیں، پھر آگے زہری کی روایت کی طرح روایت نقل منقول ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported that Umar bin Khattab came to Allahs Messenger ﷺ while there were some women with him and they were raising their voices above the voice of Allahs Messenger ﷺ and when Umar sought permission to get into the house they went behind the curtain hurriedly. The rest of the hadith is the same.
Top