صحيح البخاری - توحید کا بیان - حدیث نمبر 7471
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَائَ يَهُودِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَی حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ مِمَّنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ اکْتَفَی بِصَعْقَةِ الطُّورِ
موسیٰ (علیہ السلام) کے فضائل کے بیان میں۔
عمرو ناقد ابواحمد زبیری سفیان، عمرو بن یحییٰ حضرت ابوسعد خدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں آیا جس کے چہرے پر تھپڑ مارا گیا تھا اور پھر مذکورہ حدیث کی طرح ذکر کی اور اس میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا میں نہیں جانتا کہ وہ (موسیٰ علیہ السلام) ان میں سے تھے کہ جن کے ہوش اڑ گئے تھے اور مجھ سے پہلے ہوش میں آگئے یا طور کی بیہوشی کی وجہ سے اکتفاء کرلیا گیا۔
Abu Said Khudri reported that a Jew who had received a blow at his face came to Allahs Messenger ﷺ ; the rest of the hadith is the same, up to the hand (where the words are): That he (the Holy Prophet) said: I do not know whether he would be one who would fall into swoon and would recover before me or he would be compensated for his swooning at Tur (and thus he would not swoon on this occasion) of Resurrection.
Top