سنن الترمذی - طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ ﷺ سے - حدیث نمبر 77
و حَدَّثَنِي ابْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَی بَنِي هَاشِمٍ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ کَمْ أَتَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ مَاتَ فَقَالَ مَا کُنْتُ أَحْسِبُ مِثْلَکَ مِنْ قَوْمِهِ يَخْفَی عَلَيْهِ ذَاکَ قَالَ قُلْتُ إِنِّي قَدْ سَأَلْتُ النَّاسَ فَاخْتَلَفُوا عَلَيَّ فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَعْلَمَ قَوْلَکَ فِيهِ قَالَ أَتَحْسُبُ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَمْسِکْ أَرْبَعِينَ بُعِثَ لَهَا خَمْسَ عَشْرَةَ بِمَکَّةَ يَأْمَنُ وَيَخَافُ وَعَشْرَ مِنْ مُهَاجَرِهِ إِلَی الْمَدِينَةِ
نبی ﷺ کا مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں قیام کی ضرورت کے بیان میں
ابن منہال ضریر یزید بن زریع یونس بن عبیداللہ حضرت عمار ؓ (بنی ہاشم کے مولا) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ کی عمر مبارک آپ کی وفات کے دن کتنی تھی تو انہوں نے فرمایا میرا خیال نہیں تھا کہ آپ ﷺ کی قوم میں سے ہوتے ہوئے بھی اتنی سی بات تم سے پوشیدہ ہوگی میں نے کہا کہ میں نے لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے مجھ سے اختلاف کیا اس لئے میں نے پسند کیا کہ میں اس سلسلے میں آپ کا قول جان لوں حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا تم حساب جانتے ہو میں نے کہا جی ہاں انہوں نے فرمایا تم چالیس کو یاد رکھو اس وقت آپ ﷺ کو مبعوث کیا گیا پندرہ سال مکہ مکرمہ میں رہے کبھی امن اور کبھی خوف کے ساتھ رہے اور پھر آپ ﷺ نے ہجرت کے بعد دس سال مدینہ منورہ میں قیام فرمایا۔
Ammar, the freed slave of Banu Hashim, reported: I asked Ibn Abbas how old was he when death overtook the Messenger of Allah ﷺ . He said: I little know that such a thing is not known to a man like you who belong to his people. He said: I asked people about it but they differed with me, and I liked to know your opinion about it. He said: Do you know counting? He said: Yes. He then said: Bear this in mind very well that he was commissioned (as a Prophet) at the age of forty, and he stayed in Makkah for fifteen years; sometime in peace and sometime in dread, and (lived) for ten years after his migration to Madinah.
Top