سنن النسائی - نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث - حدیث نمبر 1059
حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ زِيَادٍ قَالَ مَنْصُورٌ حَدَّثَنَا و قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِيَانِ ابْنَ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ أَهْلُ الْکِتَابِ يَسْدِلُونَ أَشْعَارَهُمْ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ يَفْرُقُونَ رُئُوسَهُمْ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْکِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ بِهِ فَسَدَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاصِيَتَهُ ثُمَّ فَرَقَ بَعْدُ
رسول اللہ ﷺ کے بال مبارک اور آپ ﷺ کی صفات اور پکے حلیہ مبارک کے بیان میں
منصور بن ابی مزاحم محمد بن جعفر، بن زیاد منصور ابن جعفر ابراہیم، ابن سعد ابن شہاب عبیداللہ بن عبداللہ حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ اہل کتاب اپنے بالوں کو پیشانی پر لٹکے ہوئے چھوڑ دیتے تھے اور مشرک لوگ مانگ نکالتے تھے اور رسول اللہ ﷺ جس کسی کام کے بارے میں اللہ کا حکم نہ ہوتا تو اس کام کے بارے میں اہل کتاب کی موافقت بہتر سمجھتے تھے تو رسول اللہ ﷺ بھی اپنی پیشانی مبارک پر بال لٹکانے لگے پھر اس کے بعد آپ ﷺ نے مانگ نکالنی شروع کردی۔
Ibn Abbas (RA) reported that the People of the Book used to let their hair fall (on their foreheads) and the polytheists used to part them on their heads, and Allahs Messenger ﷺ liked to conform his behaviour to the People of the Book in matters in which he received no command (from God); so Allahs Messenger ﷺ let fall his hair upon his forehead, and then he began to part it after this.
Top