صحيح البخاری - جبر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 3593
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَکُنْتَ تُجَالِسُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ کَثِيرًا کَانَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتْ قَامَ وَکَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ فَيَضْحَکُونَ وَيَتَبَسَّمُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ ﷺ کے تبسم اور حسن معاشرت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ سماک بن حرب ؓ حضرت سماک ؓ بن حرب کہتے ہیں کہ میں نے حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے عرض کیا کہ کیا آپ ؓ رسول اللہ ﷺ کی مجلس میں بیٹھا کرتے تھے انہوں نے فرمایا ہاں بہت زیادہ آپ ﷺ صبح کی نماز جس جگہ پڑھا کرتے تھے تو وہاں سے سورج نکلنے تک نہ اٹھتے تھے اور جب سورج نکل آتا تو آپ ﷺ وہاں سے اٹھ کھڑے ہوتے اور صحابہ کرام ؓ باتوں میں مصروف ہوتے تھے اور زمانہ جاہلیت کے کاموں کا تذکرہ کرتے تو آپ ﷺ مسکرا پڑتے تھے۔
Simak bin Harb reported: I said to Jabir bin ahadeeth: Did you have the privilege of sitting in the company of Allahs Messenger ﷺ ? He said: Yes, very frequently, and added: He did not stand up (and go) from the place where he offered the dawn prayer until the sun rose, and after the rising of the sun he stood up, and they (his Companions) entered into conversation with one another and they talked of the things (that they did during the Days of Ignorance), and they laughed (on their unreasonable and ridiculous acts). Allahs Messenger ﷺ smiled only.
Top