صحیح مسلم - شکار کا بیان - حدیث نمبر 312
حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآلِ حَزْمٍ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ وَقَالَ لِأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ مَا لِي أَرَی أَجْسَامَ بَنِي أَخِي ضَارِعَةً تُصِيبُهُمْ الْحَاجَةُ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ الْعَيْنُ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ قَالَ ارْقِيهِمْ قَالَتْ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ارْقِيهِمْ
نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استحباب کے بیان میں
عقبہ بن مکرم ابوعاصم، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی اور آپ ﷺ نے اسماء بنت عمیس ؓ سے کہا کیا بات ہے کہ میں اپنے بھائی یعنی حضرت جعفر کے بیٹوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے انہوں نے عرض کیا نہیں بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کرو انہوں نے کہا میں نے آپ ﷺ کے سامنے چند کلمات پیش کئے آپ ﷺ نے فرمایا انہیں دم کر۔
Jabir bin Abdullah reported that Allahs Apostle ﷺ granted sanction to the family of Hazm for incantation in mitigating the effect of the poison of the snake, and, he said to Asma daughter of Umais: What is this that I see the children of my brother lean? Are they not fed properly? She said: No, but they fall under the influence of an evil eve. He said: Use incantation. She recited (the words of incantation before him), whereupon he (by approving them) said: Yes, use this incantation for them.
Top