صحيح البخاری - وصیتوں کا بیان - حدیث نمبر 5262
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ إِنْ کَانَتْ إِحْدَانَا لَتُفْطِرُ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا تَقْدِرُ عَلَی أَنْ تَقْضِيَهُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی يَأْتِيَ شَعْبَانُ
رمضان کے روزوں کی قضا جب تک کہ دوسرا رمضان نہ آجائے تاخیر کے جواز کے بیان میں اور یہ اس آدمی کے لئے ہے جس نے بیماری سفر حیض وغیرہ عذر کی وجہ سے روزہ چھوڑ دیا
محمد بن ابی عمر مکی، عبدالعزیز بن محمد در اور دی، یزید بن عبداللہ بن ہاد، محمد بن ابراہیم، ابی سلمہ بن عبدالرحمن، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ اگر ہم میں سے کوئی رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں کوئی روزہ چھوڑتی تھی تو وہ قدرت نہ رکھتی کہ ان کی قضا کرلے رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے یہاں تک کہ شعبان آجاتا۔
Aisha reported: If one amongst us had to break fasts of Ramadan (due to natural reasons, i. e. menses) during the life of the Messenger of Allah ﷺ she could not find it possible to complete them so long she had been in the presence of Allahs Messenger ﷺ till Shaban commenced.
Top