صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2687
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ يَعْنِي الْأَحْمَرَ عَنْ حُسَيْنٍ الْمُعَلِّمِ قَالَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِحُ الصَّلَاةَ بِالتَّکْبِيرِ وَالْقِرَائَةَ بِ الْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَکَانَ إِذَا رَکَعَ لَمْ يُشْخِصْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُصَوِّبْهُ وَلَکِنْ بَيْنَ ذَلِکَ وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ لَمْ يَسْجُدْ حَتَّی يَسْتَوِيَ قَائِمًا وَکَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السَّجْدَةِ لَمْ يَسْجُدْ حَتَّی يَسْتَوِيَ جَالِسًا وَکَانَ يَقُولُ فِي کُلِّ رَکْعَتَيْنِ التَّحِيَّةَ وَکَانَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرَی وَيَنْصِبُ رِجْلَهُ الْيُمْنَی وَکَانَ يَنْهَی عَنْ عُقْبَةِ الشَّيْطَانِ وَيَنْهَی أَنْ يَفْتَرِشَ الرَّجُلُ ذِرَاعَيْهِ افْتِرَاشَ السَّبُعِ وَکَانَ يَخْتِمُ الصَّلَاةَ بِالتَّسْلِيمِ وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ نُمَيْرٍ عَنْ أَبِي خَالِدٍ وَکَانَ يَنْهَی عَنْ عَقِبِ الشَّيْطَانِ
طریقہ نماز کی جامعیت اس کا افتتاح واختتام رکوع وسجود کو اعتدال کے ساتھ ادا کرنے کا طریقہ چار رکعات والی نماز میں سے ہر دو رکعتوں کے بعد تشہد اور دونوں سجدوں اور پہلے قعدے میں بیٹھنے کے طریقہ کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، ابوخالد احمر، حسین، اسحاق بن ابراہیم، عیسیٰ بن یونس، حسین، بدیل بن میسرہ، ابوجوزاء، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز کی ابتداء تکبیر تحریمہ اور اَلْحَمْد لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ کی قرأت سے کرتے تھے اور جب رکوع کرتے تو سر کو اونچا رکھتے نہ نیچا بلکہ برابر سیدھا رکھتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے کھڑے نہ ہوجاتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے جب تک سیدھے نہ بیٹھ جاتے اور ہر دو رکعتوں میں التحیات پڑھتے اور بائیں پاؤں کو بچھاتے اور اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا کرتے اور شیطان کی طرح بیٹھنے سے منع فرماتے اور درندوں کی طرح آدمی اپنے دونوں ہاتھ زمین پر بچھا دے اس سے بھی منع فرماتے اور آپ ﷺ سلام کے ساتھ نماز ختم کرتے اور آپ ﷺ عقبہ شیطان سے یعنی دونوں پاؤں کھڑے کر کے ایڑیوں پر بیٹھنے سے منع فرماتے تھے۔
Aisha reported: The Messenger of Allah ﷺ used to begin prayer with takbir (saying Allih-o-Akbar) and the recitation: "Praise be to Allah, the Lord of the Universe." When he bowed he neither kept his head up nor bent it down, but kept it between these extremes; when he raised his head after bowing he did not prostrate himself till he had stood erect; when he raised his head after prostration he did not prostrate himself again till he sat up. At the end of every two rakahs he recited the tahiyya; and he used to place his left foot flat (on the ground) and raise up the right; he prohibited the devils way of sitting on the heels, and he forbade people to spread out their arms like a wild beast. And he used to finish the prayer with the taslim.
Top