صحیح مسلم - اعتکاف کا بیان - حدیث نمبر 5612
حَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ قَالُوا فَالشَّدِيدُ أَيُّمَ هُوَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ
غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضلیت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے۔
عبدالاعلی بن حماد حماد بن سلمہ ثابت بن انس بن مالک، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ میں عبداللہ بن ابوطلحہ انصاری ؓ کی ولادت کے بعد اسے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوا اور رسول اللہ ﷺ اس وقت سخت کام میں مشغول تھے یعنی اپنے اونٹ کو روغن مل رہے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا تیرے پاس کھجوریں ہیں میں نے عرض کیا جی ہاں اور میں نے کچھ کھجوریں آپ ﷺ کی خدمت میں پیش کیں آپ ﷺ نے انہیں اپنے منہ میں ڈال کر چبایا پھر اس بچے کا منہ کھول کر آپ ﷺ نے انہیں بچے کے منہ میں ڈال دیا بچہ نے اسے چوسنا شروع کردیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا انصار کو کھجوریں پسندیدہ ہیں اور اس کا نام عبداللہ رکھا۔
Top