صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 434
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ جَائَ نَاسٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا أَنْ ابْعَثْ مَعَنَا رِجَالًا يُعَلِّمُونَا الْقُرْآنَ وَالسُّنَّةَ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ سَبْعِينَ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ فِيهِمْ خَالِي حَرَامٌ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ وَيَتَدَارَسُونَ بِاللَّيْلِ يَتَعَلَّمُونَ وَکَانُوا بِالنَّهَارِ يَجِيئُونَ بِالْمَائِ فَيَضَعُونَهُ فِي الْمَسْجِدِ وَيَحْتَطِبُونَ فَيَبِيعُونَهُ وَيَشْتَرُونَ بِهِ الطَّعَامَ لِأَهْلِ الصُّفَّةِ وَلِلْفُقَرَائِ فَبَعَثَهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فَعَرَضُوا لَهُمْ فَقَتَلُوهُمْ قَبْلَ أَنْ يَبْلُغُوا الْمَکَانَ فَقَالُوا اللَّهُمَّ بَلِّغْ عَنَّا نَبِيَّنَا أَنَّا قَدْ لَقِينَاکَ فَرَضِينَا عَنْکَ وَرَضِيتَ عَنَّا قَالَ وَأَتَی رَجُلٌ حَرَامًا خَالَ أَنَسٍ مِنْ خَلْفِهِ فَطَعَنَهُ بِرُمْحٍ حَتَّی أَنْفَذَهُ فَقَالَ حَرَامٌ فُزْتُ وَرَبِّ الْکَعْبَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ إِنَّ إِخْوَانَکُمْ قَدْ قُتِلُوا وَإِنَّهُمْ قَالُوا اللَّهُمَّ بَلِّغْ عَنَّا نَبِيَّنَا أَنَّا قَدْ لَقِينَاکَ فَرَضِينَا عَنْکَ وَرَضِيتَ عَنَّا
شہید کے لئے جنت کے ثبوت کے بیان میں
محمد بن حاتم، عفان، حماد، ثابت، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا آپ ﷺ ہمارے ساتھ کچھ آدمی بھیج دیں جو ہمیں قرآن وسنت کی تعلیم دیں تو آپ ﷺ نے ان کے ساتھ انصار میں سے ستر آدمی بھیج دیئے جنہیں قراء کہا جاتا تھا اور ان میں میرے ماموں حضرت حرام ؓ بھی تھے قرآن پڑھتے تھے اور رات کو درس و تدریس اور تعلیم و تعلم میں مشغول رہتے تھے اور دن کے وقت پانی لا کر مسجد میں ڈالتے تھے اور جنگل سے لکڑیاں لا کر انہیں فروخت کردیتے اور اس سے اہل صفہ اور فقراء کے لئے کھانے کی چیزیں خریدتے تھے تو نبی ﷺ نے انہیں کفار کی طرف بھیج دیا اور انہیں منزل مقصور تک پہنچنے سے پہلے ہی کفار نے حملہ کرکے شہید کردیا تو انہوں نے کہا اے اللہ ہمارا یہ پیغام ہمارے پیغمبر ﷺ تک پہنچا دے کہ ہم تجھ سے ملاقات کرچکے ہیں اور ہم تجھ سے راضی ہیں اور تو ہم سے راضی ہوچکا ہے اسی دوران ایک آدمی نے آکر حضرت انس ؓ کے ماموں حضرت حرام ؓ کے پیچھے سے اس طرح نیزہ مارا کہ وہ آرپار ہوگیا تو حرام ؓ نے کہا رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہوگیا اس وقت رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ سے فرمایا بیشک تمہارے بھائیوں کو قتل کردیا گیا ہے اور بیشک انہوں نے یہ کہا ہے اے اللہ ہماری طرف سے یہ پیغام ہمارے پیغمبر ﷺ تک پہنچا دے کہ ہم تجھ سے ملاقات کرچکے ہیں اور ہم تجھ سے راضی ہوچکے ہیں اور تو ہم سے راضی ہوچکا ہے۔
It has been reported on the authority of Anas bin Malik (RA) that some people came to the Messenger of Allah ﷺ and said to him: Send with us some men who may teach us the Quran and the Sunnah. Accordingjy, he sent seventy men from the Ansar. They were called the Reciters and among them was my maternal uncle. Haram. They used to recite the Quran, discuss and ponder over its meaning at night. In the day they brought water and poured it (in pitchers) in the mosque, collected wood and sold it, and with the sale proceeds bought food for the people of the Suffa and the needy. The Holy Prophet ﷺ sent the Reciters with these people, but these (treacherous people) fell upon them and killed thern before they reached their destination (While dying), they said: O Allah, convey from us the news to our Prophet ﷺ that we have met Thee (in a way) that we are pleased with Thee and Thou art pleased with us. (The narrator said): A man attacked Haram (maternal uncle of Anas)) from behind and smote him with a spear which pierced him. (While dying), Haram said: By the Lord of the Ka’bah, I have met with success. The Messenger of Allah ﷺ said to his Companions: Your brethren have been slain grid they were saying: O Allah, convey from us to our Prophet ﷺ the news that we have met Thee in a way that we are pleased with Thee and Thou art pleased with us.
Top