صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 4491
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي حَرْمَلَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ السَّجْدَتَيْنِ اللَّتَيْنِ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا بَعْدَ الْعَصْرِ فَقَالَتْ کَانَ يُصَلِّيهِمَا قَبْلَ الْعَصْرِ ثُمَّ إِنَّهُ شُغِلَ عَنْهُمَا أَوْ نَسِيَهُمَا فَصَلَّاهُمَا بَعْدَ الْعَصْرِ ثُمَّ أَثْبَتَهُمَا وَکَانَ إِذَا صَلَّی صَلَاةً أَثْبَتَهَا قَالَ يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ قَالَ إِسْمَعِيلُ تَعْنِي دَاوَمَ عَلَيْهَا
ان دو رکعتوں کے بیان میں کہ جن کو نبی ﷺ عصر کی نماز کے بعد پڑھا کرتے تھے
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ بن سعید، علی بن حجر، ایوب، ابن جعفر، ابن ابی حرملہ، حضرت ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سے ان دو رکعتوں کے بارے میں پوچھا، جنہیں رسول اللہ ﷺ عصر کے بعد پڑھا کرتے تھے تو حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ آپ ﷺ ان دو رکعتوں کو عصر کی نماز سے پہلے پڑھا کرتے تھے پھر آپ ﷺ ایک مرتبہ کسی کام میں مشغول ہوگئے یا آپ ﷺ ان کو پڑھنا بھول گئے تو آپ ﷺ نے ان دو رکعتوں کو عصر کی نماز کے بعد پڑھا پھر آپ ﷺ اسے پڑھتے رہے آپ ﷺ جو نماز بھی پڑھتے تھے اس پر دوام فرماتے۔
Abu Salama asked Aisha about the two prostrations (i. e. rakahs) which the Messenger of Allah ﷺ made after the Asr. She said: He (the Holy Prophet) observed them before the Asr prayer, but then he was hindered to do so, or he forgot them and then he observed them after the Asr, and then he continued observing them. (It was his habit) that when he (the Holy Prophet) observed prayer, he then continued observing it. Ismail said: It implies that he always did that.
Top