صحیح مسلم - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 952
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا اشْتَرَتْ بَرِيرَةَ مِنْ أُنَاسٍ مِنْ الْأَنْصَارِ وَاشْتَرَطُوا الْوَلَائَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ وَلِيَ النِّعْمَةَ وَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا وَأَهْدَتْ لِعَائِشَةَ لَحْمًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ صَنَعْتُمْ لَنَا مِنْ هَذَا اللَّحْمِ قَالَتْ عَائِشَةُ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ
ولاء آزاد کرنے والے ہی کا حق ہے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی، زائدہ، سماک، عبدالرحمن بن قاسم، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے انصاریوں سے بریرہ ؓ کو خرید لیا اور انہوں نے ولاء کی شرط رکھی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ولاء اس کا حق ہے جو نعمت کا والی ہو اور رسول اللہ ﷺ نے اس کو خیار آزادی دیا اور اس کا خاوند غلام تھا اور اس نے سیدہ عائشہ ؓ کے لئے گوشت ہدیہ بھیجا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کاش تم اس گوشت میں سے ہمارے لئے بھی پکاتیں سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ نے عرض کیا کہ یہ بریرہ ؓ پر صدقہ کیا گیا تھا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ اس کے لئے صدقہ اور ہمارے لئے ہدیہ ہے۔
Aisha (Allahs be pleased with her) reported that she had bought Barira from the people of Ansar, but they laid down the condition that the right of inheritance (would vest in them), whereupon Allahs Messenger ﷺ said: The right of inheritance vests with one who shows favour (who emancipates) and Allahs Messenger ﷺ gave her the choice (either to retain) her matrimonial alliance or break it). Her husband was a slave. She (Barira also) gave Aisha some meat as gift. Allahs Messenger ﷺ said: I wish you could prepare (cook) for us out of this meat. Aisha said, It has been given as charity to Barira, whereupon he said: That is charity for her and gift for us.
Top