صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1910
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ بَعَثَنِي أَبُو طَلْحَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَدْعُوَهُ وَقَدْ جَعَلَ طَعَامًا قَالَ فَأَقْبَلْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ النَّاسِ فَنَظَرَ إِلَيَّ فَاسْتَحْيَيْتُ فَقُلْتُ أَجِبْ أَبَا طَلْحَةَ فَقَالَ لِلنَّاسِ قُومُوا فَقَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا صَنَعْتُ لَکَ شَيْئًا قَالَ فَمَسَّهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَعَا فِيهَا بِالْبَرَکَةِ ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِي عَشَرَةً وَقَالَ کُلُوا وَأَخْرَجَ لَهُمْ شَيْئًا مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا فَخَرَجُوا فَقَالَ أَدْخِلْ عَشَرَةً فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا فَمَا زَالَ يُدْخِلُ عَشَرَةً وَيُخْرِجُ عَشَرَةً حَتَّی لَمْ يَبْقَ مِنْهُمْ أَحَدٌ إِلَّا دَخَلَ فَأَکَلَ حَتَّی شَبِعَ ثُمَّ هَيَّأَهَا فَإِذَا هِيَ مِثْلُهَا حِينَ أَکَلُوا مِنْهَا
بااعتماد میزبان کے ہاں اپنے ساتھ کسی اور آدمی کو لے جانے کے جواز میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، ابوسعد بن سعید، انس بن مالک، حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ نے مجھے رسول اللہ ﷺ کی طرف بھیجا تاکہ میں آپ ﷺ کو بلا کر لاؤں اور حضرت ابوطلحہ نے کھانا تیار کر کے رکھا تھا حضرت انس کہتے ہیں کہ میں آیا تو رسول اللہ ﷺ لوگوں کے پاس تشریف فرما تھے آپ ﷺ نے میری طرف دیکھا تو مجھے شرم آئی میں نے عرض کیا ابوطلحہ کی دعوت قبول فرمائیں آپ نے لوگوں سے فرمایا اٹھو چلو حضرت ابوطلحہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں نے تو آپ ﷺ کے لئے تھوڑا سا کھانا تیار کیا ہے حضرت ابوطلحہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کھانے کو چھوا اور اس میں برکت کی دعا فرمائی پھر آپ ﷺ نے فرمایا میرے ساتھیوں میں سے دس آدمیوں کو بلاؤ اور آپ ﷺ نے فرمایا کھاؤ اور آپ نے اپنی انگلیوں کے درمیان میں سے کچھ نکالا چناچہ ان دس آدمیوں نے کھانا کھایا یہاں تک کہ وہ سیر ہو کر چلے گئے پھر آپ ﷺ نے فرمایا دس آدمیوں کو بلاؤ آپ ﷺ اسی طرح دس دس آدمیوں کو بلاتے رہے اور دس دس آدمیوں کو کھلا کر بھیجتے رہے یہاں تک کہ ان میں سے کوئی بھی اب کھانا کھانے والا نہیں بچا اور وہ کھا کر سیر نہ ہوا ہو پھر آپ ﷺ نے بچا ہوا کھانا جمع فرمایا تو وہ کھانا انتا ہی تھا جتنا کہ کھانا شروع کرتے وقت تھا۔
Anas bin Malik (RA) reported: Abu Talha sent me to Allahs Messenger ﷺ in order to invite him (for meal). She had prepared a meal. So I came and found Allahs Messenger ﷺ along with some people. He looked at me, and I felt shy and said: Accept the invitation of Abu Talha. He (the Holy Prophet) asked the people to get up. Thereupon Abu Talha said: Allahs Messenger, I have prepared something for you. Allahs Messenger ﷺ touched (the food) and invoked blessings upon it, and then said: Let ten persons from my Companions enter (the house). He then said: Eat, and (in the meanwhile) brought out something from between his fingers for them. They then began to eat until they had their fill and then went out. He then asked ten more men (to have the meal) and they ate to their fill, and the ten persons went on getting in (and eating the food) and then getting out until none was left amongst them who had not got in and eaten to his fill. He then collected (the remaining part of the food) and it (the quantity of the food) was the same (as it had been prior to the serving of guests).
Top