سنن النسائی - نمازوں کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 514
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ حَيَّانَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُنْتُ أَرْتَمِي بِأَسْهُمٍ لِي بِالْمَدِينَةِ فِي حَيَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ کَسَفَتْ الشَّمْسُ فَنَبَذْتُهَا فَقُلْتُ وَاللَّهِ لَأَنْظُرَنَّ إِلَی مَا حَدَثَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي کُسُوفِ الشَّمْسِ قَالَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ قَائِمٌ فِي الصَّلَاةِ رَافِعٌ يَدَيْهِ فَجَعَلَ يُسَبِّحُ وَيَحْمَدُ وَيُهَلِّلُ وَيُکَبِّرُ وَيَدْعُو حَتَّی حُسِرَ عَنْهَا قَالَ فَلَمَّا حُسِرَ عَنْهَا قَرَأَ سُورَتَيْنِ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ
نماز کسوف کے لئے پکارنے کا بیان
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبدالاعلی بن عبدالاعلی، جریری، حیان بن عمیر، عبدالرحمن بن سمرہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ کی حیات میں مدینہ میں تیر اندازی کر رہا تھا کہ سورج گرہن ہوگیا تو میں نے تیر پھینکے اور دل میں کہا اللہ کی قسم میں سورج گرہن میں رسول اللہ ﷺ کا عمل دیکھوں گا فرماتے ہیں میں آپ ﷺ کے پاس آیا اور آپ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہونے والے تھے، ہاتھ بلند کئے اللہ کی تسبیح، تحمید، تہلیل، تکبیر اور دعا میں مصروف تھے یہاں تک کہ سورج کھل گیا جب سورج صاف ہوگیا تو آپ ﷺ نے دو سورتیں پڑھیں اور دو رکعتیں ادا کیں۔
Abdul Rahman bin ahadeeth, who was one of the Companions of the Messenger of Allah ﷺ said: During the lifetime of Allahs Messenger ﷺ I was shooting some of my arrows in Madinah, when the sun eclipsed. I threw (the arrows) and said: By Allah, I must see how the Messenger of Allah ﷺ acts in solar eclipse. So I came to him and he was standing in prayer, raising his hands, glorifying Him, praising Him, acknowledging His Oneness, declaring His greatness, and supplicating Him, till the sun cleared. When the eclipse was over, he recited two surahs and prayed two rakahs.
Top