صحيح البخاری - غزوات کا بیان - حدیث نمبر 1135
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَی أَحْيَائٍ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ ثُمَّ تَرَکَهُ
تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مثنی، عبدالرحمن، ہشام، انس فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مہینہ قنوت پڑھی جس میں عرب کے کئی قبیلوں کے خلاف بد دعا فرماتے رہے پھر اسے چھوڑ دیا۔
Anas reported that the Messenger of Allah ﷺ observed Qunut for one month invoking curse upon some tribes of Arabia (those who were responsible for the murders in Bir Mauna and Raji), but then abandoned it.
Top