صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 1512
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا حَاتِمٌ وَهُوَ ابْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ الْمُهَاجِرِ بْنِ مِسْمَارٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ کَتَبْتُ إِلَی جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ مَعَ غُلَامِي نَافِعٍ أَنْ أَخْبِرْنِي بِشَيْئٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَتَبَ إِلَيَّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ جُمُعَةٍ عَشِيَّةَ رُجِمَ الْأَسْلَمِيُّ يَقُولُ لَا يَزَالُ الدِّينُ قَائِمًا حَتَّی تَقُومَ السَّاعَةُ أَوْ يَکُونَ عَلَيْکُمْ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً کُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ عُصَيْبَةٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ يَفْتَتِحُونَ الْبَيْتَ الْأَبْيَضَ بَيْتَ کِسْرَی أَوْ آلِ کِسْرَی وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ بَيْنَ يَدَيْ السَّاعَةِ کَذَّابِينَ فَاحْذَرُوهُمْ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِذَا أَعْطَی اللَّهُ أَحَدَکُمْ خَيْرًا فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ وَأَهْلِ بَيْتِهِ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ أَنَا الْفَرَطُ عَلَی الْحَوْضِ
لوگ قریش کے تابع ہیں اور خلافت قریش میں ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، ابوبکر بن ابی شیبہ، حاتم بن اسماعیل، مسمار، حضرت عامر بن سعد ابی وقاص ؓ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے غلام نافع کی ذریعہ جابر بن سمرہ ؓ کو لکھا کہ آپ مجھے خبر دیں کسی ایسی حدیث کی جو آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنی ہو تو مجھے جوابا لکھا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے جمعہ کی شام کو جس دن ماعز اسلمی کو رجم کیا گیا سنا، دین ہمیشہ قائم و باقی رہے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہوجائے یا تم پر بارہ خلفاء حاکم ہوجائیں اور وہ سب کے سب قریش سے ہوں اور میں نے آپ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے کہ مسلمانوں کی ایک چھوٹی سی جماعت کسری یا اولاد کسری کے سفید محل کو فتح کرے گی اور مزید میں نے آپ ﷺ سے سنا کہ قیامت کے قریب کذاب ظاہر ہوں گے پس تم ان سے بچتے رہنا اور مزید سنا کہ جب اللہ تم میں سے کسی کو کوئی بھلائی عطا کرے تو اپنے اوپر اور اپنے گھر والوں پر خرچ کرنے کی ابتدا کرو اور یہ بھی سنا کہ میں حوض پر آگے بڑھنے والا ہوں گا۔
It has been narrated on the authority of Amir bin Sad bin Abu Waqqas who said: I wrote (a letter) to Jabir bin ahadeeth and sent it to him through my servant Nafi, asking him to inform me of something he had heard from the Messenger of Allah ﷺ . He wrote to me (in reply): I heard the Messenger of Allah ﷺ say on Friday evening, the day on which al-Aslami was stoned to death (for committing adultery): The Islamic religion will continue until the Hour has been established, or you have been ruled over by twelve Caliphs, all of them being from the Quraish. also heard him say: A small force of the Muslims will capture the white palace, the police of the Persian Emperor or his descendants. I also heard him say: Before the Day of Judgment there will appear (a number of) impostors. You are to guard against them. I also heard him say: When God grants wealth to any one of you, he should first spend it on himself and his family (and then give it in charity to the poor). I heard him (also) say: I will be your forerunner at the Cistern (expecting your arrival).
Top