صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 1284
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی أُمِّ مُبَشِّرٍ الْأَنْصَارِيَّةِ فِي نَخْلٍ لَهَا فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ غَرَسَ هَذَا النَّخْلَ أَمُسْلِمٌ أَمْ کَافِرٌ فَقَالَتْ بَلْ مُسْلِمٌ فَقَالَ لَا يَغْرِسُ مُسْلِمٌ غَرْسًا وَلَا يَزْرَعُ زَرْعًا فَيَأْکُلَ مِنْهُ إِنْسَانٌ وَلَا دَابَّةٌ وَلَا شَيْئٌ إِلَّا کَانَتْ لَهُ صَدَقَةٌ
درخت لگانے اور کھیتی باڑی کرنے کی فضیلت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابی زبیر، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ام مبشر انصاریہ ؓ کے پاس اس کے باغ میں تشریف لے گئے تو رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا یہ باغ مسلمان نے لگایا ہے یا کافر نے؟ تو اس نے کہا مسلمانوں نے تو آپ ﷺ نے فرمایا کوئی مسلمان ایسا نہیں جو کوئی پودا لگائے یا کھیتی کاشت کرے اور اس سے انسان یا جانور یا کوئی بھی کھائے تو اس کے لئے صدقہ کا ثواب ہوگا۔
Jabir (RA) reported that Allahs Apostle ﷺ visited Umm Mubashshir al-Ansariya at her orchard of date-palms and said to her: Who has planted these trees of dates-a Muslim or a non-Musim? She said: A Muslim, of course, whereupon he said: Never a Muslim plants, or cultivates a land, and it out of that men eat, or the animals eat, or anything else eats, but that becomes charity on his (planters) behalf.
Top