صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 2106
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ح و حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ الْمَرْأَةُ تَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَهِيَ عُرْيَانَةٌ فَتَقُولُ مَنْ يُعِيرُنِي تِطْوَافًا تَجْعَلُهُ عَلَی فَرْجِهَا وَتَقُولُ الْيَوْمَ يَبْدُو بَعْضُهُ أَوْ کُلُّهُ فَمَا بَدَا مِنْهُ فَلَا أُحِلُّهُ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ خُذُوا زِينَتَکُمْ عِنْدَ کُلِّ مَسْجِدٍ
اللہ تعالیٰ کے فرمان لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت کے بیان میں
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، ابوبکر بن نافع، غندر، شعبہ، سلمہ بن کہیل، مسلم، سعید بن جبیر حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت ننگے ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا کرتی تھی اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہتی چلی جاتی کہ کون ہے جو مجھے ایک کپڑا دیتا اور اسے میں اپنی شرمگاہ پر ڈال لیتی اور پھر وہ کہتی کہ آج کے دن کھل جائے کچھ یا سارا اور پھر جو کھل جائے گا تو میں اسے کبھی حلال نہیں کروں گی، تو پھر یہ آیت نازل ہوئی (خُذُوْا زِيْنَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ ) 7۔ الأعراف: 31) لے لو اپنی آرائش ہر نماز کے وقت۔
Ibn Abbas (RA) reported: During the pre-Islamic days women circumambulated the Ka’bah nakedly, and said: Who would provide cloth to cover the one who is circumambulating the Ka’bah so that she would cover her private parts? And then she would say: Today will be exposed the whole or the part and what is exposed I shall not make it lawful. It was in this connection that the verse was revealed: "Adorn yourself at every place of worship" (vii. 31).
Top