صحيح البخاری - فضائل قرآن - حدیث نمبر 2527
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ بَعْدَ الرَّکْعَةِ فِي صَلَاةٍ شَهْرًا إِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ يَقُولُ فِي قُنُوتِهِ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ اللَّهُمَّ نَجِّ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ اللَّهُمَّ نَجِّ الْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَرَکَ الدُّعَائَ بَعْدُ فَقُلْتُ أُرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ تَرَکَ الدُّعَائَ لَهُمْ قَالَ فَقِيلَ وَمَا تُرَاهُمْ قَدْ قَدِمُوا
تمام نمازوں میں قنوت پڑھنے کے استحباب کے بیان میں جب مسلمانوں پر کوئی آفت آئے اور اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگنا اور اس کے پڑھنے کا وقت صبح کی نماز میں آخری رکعت میں رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور بلند آواز کے ساتھ پڑھنا مستحب ہے۔
محمد بن مہران، ولید بن مسلم، اوزاعی، یحییٰ بن ابی کثیر، ابوسلمہ، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک مہینہ تک نماز میں رکوع کے بعد قنوت پڑھی جب آپ ﷺ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ) کہتے ہوئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا فرماتے اے اللہ ولید بن ولید کو نجات عطا فرمایا اے اللہ سلمہ بن ہشام کو نجات عطا فرما اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما اے اللہ کمزور مسلمانوں کو نجات عطا فرما اے اللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اے اللہ ان پر حضرت یوسف (علیہ السلام) کے زمانہ کے قحط کی طرح کا قحط نازل فرما حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے بعد یہ دعا کرنی چھوڑ دی تو میں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ ﷺ نے ان کے لئے یہ دعا چھوڑ دی تو مجھے کہا گیا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ جن کے لئے نجات کی دعا کی جاتی تھی وہ تو آگئے ہیں۔
Abu Salama reported it on the authority of Abu Hurairah (RA) that the Apostle of Allah ﷺ recited Qunut after ruku in prayer for one month at the time of reciting (these words): "Allah listened to him who praised Him," and he said in Qunut: "O Allah! rescue al-Walid bin al-Walid; O Allah! rescue Salama bin Hisham; O Allah! rescue Ayyash bin Abu Rabia; O Allah! rescue the helpless amongst the Muslims; O Allah! trample Mudar severely; O Allah! cause them a famine like that (which was caused at the time) of Joseph." Abu Hurairah (RA) (further) said: I saw that the Messenger of Allah ﷺ afterwards abandoned this supplication. I, therefore said: I see the Messenger of Allah ﷺ abandoning this blessing upon them. It was said to him ( Abu Hurairah (RA) ): Dont you see that (those for whom was blessing invoked by the Holy Prophet) have come (i. e. they have been rescued)?
Top