صحيح البخاری - تفاسیر کا بیان - حدیث نمبر 327
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ امْرَأَةً کَانَ فِي عَقْلِهَا شَيْئٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي إِلَيْکَ حَاجَةً فَقَالَ يَا أُمَّ فُلَانٍ انْظُرِي أَيَّ السِّکَکِ شِئْتِ حَتَّی أَقْضِيَ لَکِ حَاجَتَکِ فَخَلَا مَعَهَا فِي بَعْضِ الطُّرُقِ حَتَّی فَرَغَتْ مِنْ حَاجَتِهَا
نبی ﷺ سے لوگوں کا تقرب اور برکت حاصل کرنے اور آپ ﷺ کا لوگوں کے لئے تو اضع اختیار کرنے کے بیان میں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، حماد بن سلمہ ثابت بن انس، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت جس کی عقل میں کچھ فتور تھا وہ عرض کرنے لگی اے اللہ کے رسول! مجھے آپ ﷺ سے ایک کام ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا اے ام فلاں تو جس جگہ چاہتی ہے ٹھہر لے میں تیراکام کر دوں گا تو آپ ﷺ نے ایک راستہ میں اس عورت سے علیحدگی میں بات کی یہاں تک کہ وہ اپنے کام سے فارغ ہوگئی۔
Anas reported that a woman had a partial derangement in her mind, so she said: "Allahs Messenger, I want something from you." He said: Mother of so and so, see on which side of the road you would like (to stand and talk) so that I may do the needful for you. He stood aside with her on the roadside until she got what she needed.
Top