صحيح البخاری - خون بہا کا بیان - حدیث نمبر 6620
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ أَبِکْرًا أَمْ ثَيِّبًا قُلْتُ ثَيِّبًا قَالَ فَأَيْنَ أَنْتَ مِنْ الْعَذَارَی وَلِعَابِهَا قَالَ شُعْبَةُ فَذَکَرْتُهُ لِعَمْرِو بْنِ دِينَارٍ فَقَالَ قَدْ سَمِعْتَهُ مِنْ جَابِرٍ وَإِنَّمَا قَالَ فَهَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُکَ
کنواری عورت سے نکاح کرنے کے استحباب کے بیان میں۔
عبیداللہ بن معاذ، شعبہ، محارب، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا کیا تو نے شادی کرلی ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا کنواری سے یا بیوہ سے؟ میں نے عرض کیا بیوہ سے تو آپ ﷺ نے فرمایا تم کنواری عورتوں کی حالت اور دل لگی سے کیوں غافل رہے؟ شعبہ نے کہا میں نے عمرو بن دینار ؓ سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے فرمایا تو نے کسی کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہ کی کہ تم اس سے کھیلتے اور وہ تم سے۔
Jabir bin Abdullah (RA) reported: I married a woman, whereupon Allahs Messenger ﷺ said to me: Have you married? I said: Yes. He said: Is it a virgin or a previously married one (widow or divorced)? I said: With a previously married one, whereupon he said: Where had you been (away) from the amusements of virgins? Shubah said: I made a mention of it to Amr bin Dinar and he said: I too heard from Jabir making mention of that (that Allahs Apostle) ﷺ said: Why didnt you marry a girl, so that you might sport with her and she might sport with you?
Top