صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4118
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ إِلَی وَقْتِ الْعَصْرِ ثُمَّ نَزَلَ فَجَمَعَ بَيْنَهُمَا فَإِنْ زَاغَتْ الشَّمْسُ قَبْلَ أَنْ يَرْتَحِلَ صَلَّی الظُّهْرَ ثُمَّ رَکِبَ
سفر میں دو نمازوں کے جمع کر کے پڑھنے کے جواز کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، مفضل ابن فضالہ، عقیل، ابن شہاب، انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جب سورج ڈھلنے سے پہلے سفر کرنا ہوتا تھا تو ظہر کی نماز کو عصر کے وقت تک مؤخر فرماتے پھر آپ ﷺ اتر کر دونوں کو جمع کر کے پڑھتے اور اگر سفر شروع کرنے سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو پھر ظہر کی نماز ہی پڑھتے اور پھر آپ ﷺ سوار ہوجاتے۔
Anas bin Malik (RA) reported: When the Messenger of Allah ﷺ set out on a journey before the sun declined (from the meridian), he delayed the noon prayer till the afternoon prayer, and then dismounted (his ride) and combined them (noon and afternoon prayers), but if the sun had declined before his setting out on a journey, he observed the noon prayer and then mounted (the ride).
Top