صحيح البخاری - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 5458
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ قَالَ کَتَبَ إِلَيَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَبَاحٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو قَالَ هَجَّرْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَالَ فَسَمِعَ أَصْوَاتَ رَجُلَيْنِ اخْتَلَفَا فِي آيَةٍ فَخَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْرَفُ فِي وَجْهِهِ الْغَضَبُ فَقَالَ إِنَّمَا هَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِاخْتِلَافِهِمْ فِي الْکِتَابِ
متشابہات القرآن کے درپے ہونے کی ممانعت ان کی اتباع کرنے والوں سے بچنے کا حکم اور قرآن میں اختلاف کرنے کی ممانعت کے بیان میں
ابوکامل فضیل ابن حسیں جحدری حماد بن زید ابوعمران جونی عبداللہ بن رباح انصاری حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن میں رسول اللہ کی خدمت میں حاضر تھا کہ آپ نے دو آدمیوں کی آواز سنی جو ایک آیت میں اختلاف کر رہے تھے چناچہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ ﷺ کے چہرہ اقدس پر غصہ کے اثرات تھے پھر آپ نے فرمایا تم سے پہلے لوگ کتاب میں اختلاف کرنے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
Abdullah bin Umar reported: I went to Allahs Messenger ﷺ in the morning and he heard the voice of two persons who had an argumentation with each other about a verse. Allahs Apostle ﷺ came to us (and) the (signs) of anger could be seen on his face. He said: Verily, the (peoples) before you were ruined because of their disputation in the Book.
Top