سنن النسائی - - حدیث نمبر 2383
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَعْظَمُ أَجْرًا فَقَالَ أَمَا وَأَبِيکَ لَتُنَبَّأَنَّهُ أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِيحٌ شَحِيحٌ تَخْشَی الْفَقْرَ وَتَأْمُلُ الْبَقَائَ وَلَا تُمْهِلَ حَتَّی إِذَا بَلَغَتْ الْحُلْقُومَ قُلْتَ لِفُلَانٍ کَذَا وَلِفُلَانٍ کَذَا وَقَدْ کَانَ لِفُلَانٍ
افضل صدقہ تندرستی اور خوشحالی میں صدقہ کرنا ہے۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، ابن فضیل، عمارہ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ! کون سے صدقے کا ثواب بڑا ہے آپ ﷺ نے فرمایا سن تیرے باپ کی قسم تجھے معلوم ہونا چائے کہ اس صدقہ کا دینا افضل ہے جب تو تندرست ہو اور ایسی حالت میں ہو جس میں لوگ بخل کرتے ہیں اور تو فقر و فاقہ کا خوف کرے اور مال کے باقی رکھنے کا امیدوار ہو تو تاخیر نہ کر یہاں تک کہ سانس گلے میں آجائے اور تو کہے فلاں کے لئے اتنا اور فلاں کو اتنا دے دو حالانکہ وہ تو فلاں کا ہوچکا۔
Abu Hurairah (RA) reported that a person came to the Apostle of Allah ﷺ and said: Messenger of Allah, which charity is the greatest in reward? (The Holy Prophet ﷺ said): By your father, beware, you should give charity (in a state when you are) healthy and close-fisted, haunted by the fear of poverty, and still hoping to live (as rich). And you must not defer charity (to the time) when you are about to die, and would then say: "This is for so and so, and this for so and so." It has already become the possession of so and so.
Top