صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3299
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُتْبَةَ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ قَالَ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَغْرِبِ عَلَيْهِمْ ثِيَابُ الصُّوفِ فَوَافَقُوهُ عِنْدَ أَکَمَةٍ فَإِنَّهُمْ لَقِيَامٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ قَالَ فَقَالَتْ لِي نَفْسِي ائْتِهِمْ فَقُمْ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَهُ لَا يَغْتَالُونَهُ قَالَ ثُمَّ قُلْتُ لَعَلَّهُ نَجِيٌّ مَعَهُمْ فَأَتَيْتُهُمْ فَقُمْتُ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَهُ قَالَ فَحَفِظْتُ مِنْهُ أَرْبَعَ کَلِمَاتٍ أَعُدُّهُنَّ فِي يَدِي قَالَ تَغْزُونَ جَزِيرَةَ الْعَرَبِ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ فَارِسَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تَغْزُونَ الرُّومَ فَيَفْتَحُهَا اللَّهُ ثُمَّ تَغْزُونَ الدَّجَّالَ فَيَفْتَحُهُ اللَّهُ قَالَ فَقَالَ نَافِعٌ يَا جَابِرُ لَا نَرَی الدَّجَّالَ يَخْرُجُ حَتَّی تُفْتَحَ الرُّومُ
خروج دجال سے پہلے مسلمانوں کو فتوحات ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، جریر، عبدالملک بن عمیر جابر بن سمرہ حضرت نافع بن عتبہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک غزوہ میں شریک تھے کہ نبی ﷺ کی خدمت میں مغرب کی طرف سے ایک قوم آئی جن پر سفید اونی کپڑے تھے اور وہ آپ ﷺ سے ایک ٹیلے کے پاس ملے وہ کھڑے ہوئے تھے اور رسول اللہ تشریف فرما تھے مجھے میرے دل نے کہا کہ تو بھی ان کے اور آپ ﷺ کے درمیان جا کر کھڑا ہو کہ کہیں وہ دھوکہ سے آپ ﷺ پر حملہ ہی نہ کردیں پھر میں نے کہا شاید آپ ﷺ ان سے کوئی راز کی بات کر رہے ہوں بہر حال پھر میں ان کے پاس آیا اور آپ ﷺ کے اور ان کے درمیان کھڑا ہوگیا اور اسی دوران میں نے آپ ﷺ سے چار کلمات یاد کئے جنہیں میں نے اپنے ہاتھوں پر شمار کرلیا آپ نے فرمایا تم جزیرہ عرب میں جہاد کرو گے اللہ تعالیٰ تمہیں اس میں فتح عطا فرمائے گا پھر تم اہل فارس سے جنگ کرو گے ان پر بھی اللہ تمہیں فتح عطا فرمائیں گے پھر تم روم سے جہاد کرو گے اور اللہ تعالیٰ اس پر بھی تمہیں فتح عطا فرمائیں گے پھر تم دجال سے جنگ کرو گے اس پر بھی اللہ تمہیں فتح عطا کریں گے تو نافع نے کہا اے جابر پھر ہم روم کی فتح سے پہلے تو دجال کو نہ دیکھیں گے۔
Nafi bin Utba reported: We were with Allahs Messenger ﷺ in an expedition that there came a people to Allahs Apostle ﷺ from the direction of the west. They were dressed in woollen clothes and they stood near a hillock and they met him as Allahs Messenger ﷺ was sitting. I said to myself: Better go to them and stand between him and them that they may not attack him. Then I thought that perhaps there had been going on secret negotiation amongst them. I however, went to them and stood between them and him and I remember four of the words (on that occasion) which I repeat (on the fingers of my hand) that he (Allahs Messenger) said: You will attack Arabia and Allah will enable you to conquer it, then you would attack Persia and He would make you to Conquer it. Then you would attack Rome and Allah will enable you to conquer it, then you would attack the Dajjal and Allah will enable you to conquer him. Nafi said: Jabir, we thought that the Dajjal would appear after Rome (Syrian territory) would be conquered.
Top