صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 5394
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَهْلِ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ سَمِعْتُهُ يَذْکُرُهُ عَنْ أَبِي فَرْوَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُکَيْمٍ قَالَ کُنَّا مَعَ حُذَيْفَةَ بِالْمَدَائِنِ فَاسْتَسْقَی حُذَيْفَةُ فَجَائَهُ دِهْقَانٌ بِشَرَابٍ فِي إِنَائٍ مِنْ فِضَّةٍ فَرَمَاهُ بِهِ وَقَالَ إِنِّي أُخْبِرُکُمْ أَنِّي قَدْ أَمَرْتُهُ أَنْ لَا يَسْقِيَنِي فِيهِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَشْرَبُوا فِي إِنَائِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا تَلْبَسُوا الدِّيبَاجَ وَالْحَرِيرَ فَإِنَّهُ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَهُوَ لَکُمْ فِي الْآخِرَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
مردوں اور عورتوں کے لئے سونے اور چاندی کے برتنوں کے استعمال کی حرمت اور مرد کے لئے سونے کی انگوٹھی اور ریشم کی حرمت اور عورتوں کے لئے سونے کی انگوٹھی اور ریشم پہننے کے جواز میں
سعید بن عمرو بن سہل بن اسحاق بن محمد بن اشعث بن قیس، سفیان بن عیینہ، ابی فروہ، حضرت عبداللہ بن عکیم ؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت حذیفہ ؓ کے ساتھ علاقہ مدائن میں تھے تو حضرت حذیفہ ؓ نے پانی طلب کیا اس علاقہ کا ایک آدمی چاندی کے برتن میں پانی لے آیا حضرت حذیفہ نے وہ پانی پھینک دیا اور فرمایا کہ میں تمہیں خبر دیتا ہوں کہ میں تمہیں حکم دے چکا تھا کہ مجھے چاندی کے برتن میں نہ پلانا کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اور نہ ہی دبیاج اور ریشم کا کپڑا پہنو کیونکہ یہ کافروں کے لئے دنیا میں ہیں اور تمہارے لئے آخرت میں ہیں قیامت کے دن۔
Abdullah bin Ukaim reported: While we were with Hudhaifa in Madain he asked for water. A villager brought a drink for him in a silver vessel. He (Hudhaifa) threw it away saying: I inform you that I have already conveyed to him that he should not serve me drink in it (silver vessel) for Allahs Messenger ﷺ had said: Do not drink in gold and silver vessels, and do not wear brocade or silk, for these are meant for them (the non-believers) in this world, but they are meant for you in the Hereafter on the Day, of Resurrection.
Top