صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 6446
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَکَّةَ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالْأَصْنَامِ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ فَإِنَّهُ يُطْلَی بِهَا السُّفُنُ وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ فَقَالَ لَا هُوَ حَرَامٌ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمَّا حَرَّمَ عَلَيْهِمْ شُحُومَهَا أَجْمَلُوهُ ثُمَّ بَاعُوهُ فَأَکَلُوا ثَمَنَهُ
شراب مردار خنزیر اور بتوں کی بیع کی حرمت کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، یزید بن ابی حبیب، عطاء بن ابی رباح، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے فتح مکہ والے سال مکہ میں یہ فرماتے ہوئے سنا اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام کیا ہے آپ ﷺ کو کہا گیا اے اللہ کے رسول ﷺ مردار کی چربی کے بارے میں آپ ﷺ کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ اس سے کشتیوں کو (پیندے میں) ملا جاتا ہے اور چمڑوں کو اس سے رنگا جاتا ہے اور لوگ اس سے روشنی کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا نہیں وہ حرام ہے پھر اسی وقت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ یہود کو ہلاک کرے کہ اللہ نے جب ان پر اس مردار کی چربی کو حرام کیا تو انہوں نے اسے پگھلایا پھر اسے فروخت کردیا اور اس کی قیمت کھائی۔
Jabir bin Abdullah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying in the Year of Victory while he was in Makkah: Verily Allah and His Messenger have forbidden the sale of wine, carcass, swine and idols, It was said: Allahs Messenger, you see that the fat of the carcass is used for coating the boats and varnishing the hides and people use it for lighting purposes, whereupon he said: No, it is forbidden, Then Allahs Messenger ﷺ said: May Allah the Exalted and Majestic destroy the Jews; when Allah forbade the use of fat of the carcass for them, they melted it, and then sold it and made use of its price (received from it).
Top