صحيح البخاری - گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان - حدیث نمبر 6194
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَسَّانَ الْأَعْرَجَ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي الْهُجَيْمِ لِابْنِ عَبَّاسٍ مَا هَذَا الْفُتْيَا الَّتِي قَدْ تَشَغَّفَتْ أَوْ تَشَغَّبَتْ بِالنَّاسِ أَنَّ مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ فَقَدْ حَلَّ فَقَالَ سُنَّةُ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ رَغِمْتُمْ
اس بات کے بیان میں کہ ابن عباس ؓ سے لوگوں کا یہ کہنا کہ آپ کا یہ کیا فتوی ہے کہ جس میں لوگ مشغول ہیں۔
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت قتادہ ؓ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابوحسان سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ بنی جہیم کے ایک آدمی نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا کہ آپ کے اس فتوٰی کہ جس نے بیت اللہ کا طواف کرلیا وہ حلال ہوگیا کی وجہ سے لوگوں میں کافی شور ہوگیا ہے تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ یہ تمہارے نبی ﷺ کی سنت ہے اگرچہ تمہیں ناگوار لگے۔
Abu Hassan al-Araj reported that a person from Bani Hujaim said to Ibn Abbas (RA) : What is this religious verdict of yours which has engaged the attention of the people or which has become a matter of dispute among them that he who circumambulated the House can be free from Ihram? Thereupon he said: That is the Sunnah of your Apostle ﷺ, even though you may not approve of it.
Top