صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 5699
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مِنْ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَی الدَّجَّالِ قَالَ وَجَائَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا قَالَ وَکَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَعِيلَ
قبیلہ غفار، اسلم، جہنیہ، اشجع، مزنیہ، تمیم، دوس اور قبیلہ طئی کے فضائل کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، جریر، مغیرہ حارث ابی زرعہ حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے بنی تمیم کے بارے میں تین باتیں سنی ہیں جن کی وجہ سے میں ہمیشہ ان سے محبت کرتا ہوں میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے فرمایا وہ لوگ میری امت میں سے سب سے زیادہ سخت دجال پر ہیں حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) ان کے صدقات آئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: یہ ہماری قوم کے صدقات ہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ انہی میں سے حضرت سیدہ عائشہ ؓ کے پاس ایک باندی تھی تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت عائشہ ؓ سے فرمایا اسے آزاد کردو کیونکہ یہ حضرت اسماعیل (علیہ السلام) کی اولاد میں سے ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported: Since I heard three things from Allahs Messenger ﷺ my love for Banu Tamim is never on the decline (and these things are): I heard Allahs Messenger ﷺ as saying about them that they would put up stout resistance against Dajjal amongst my Umma. And he (the narrator) said: (When) the consignment of Zakat was brought to him, Allahs Messenger ﷺ said: This is the charity of our people, and there was one slave-girl in the house of Aisha and she was from the tribe of Banu Tamim; thereupon Allahs Messenger ﷺ said: Set her free, for she is from the offspring of Ismail.
Top