صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 1819
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ الثَّقَفِيِّ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَهْلِ دَارِهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی فَذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی غَيْرَ أَنَّ إِسْحَقَ وَابْنَ الْمُثَنَّی جَعَلَا مَکَانَ الرِّبَا الزَّبْنَ و قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ الرِّبَا
عرایا کے علاوہ تر کھجوروں کی خشک کھجوروں کے ساتھ بیع کی حرمت کے بیان میں
محمد بن مثنی، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر، ثقفی، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار اصحاب رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا باقی حدیث پہلی کی طرح ہے ابن ابی عمر نے فرمایا کہ یہ سود ہی ہے۔
Bushair bin Yasir reported on the authority of some of the Companions of Allahs Messenger (may peace be upon hinn) from among the members of his family that he forbade (the direct exchange of a commodity having different qualities) but with the change that Ishaq and Ibn al-Muthanna used the word Zabn in place ot Riba and Ibn Abu Umar used the word Riba (interest).
Top