صحيح البخاری - غلام آزاد کرنے کا بیان - حدیث نمبر 5853
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ وَحُصَيْنٌ وَمُغِيرَةُ وَأَشْعَثُ وَمُجَالِدٌ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ وَدَاوُدُ کُلُّهُمْ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَسَأَلْتُهَا عَنْ قَضَائِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهَا فَقَالَتْ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ فَقَالَتْ فَخَاصَمْتُهُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السُّکْنَی وَالنَّفَقَةِ قَالَتْ فَلَمْ يَجْعَلْ لِي سُکْنَی وَلَا نَفَقَةً وَأَمَرَنِي أَنْ أَعْتَدَّ فِي بَيْتِ ابْنِ أُمِّ مَکْتُومٍ
مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں
زہیر بن حرب، ہشیم، سیار، حصین، مغیرہ، اشعث، مجالد، اسماعیل بن ابی خالد، داود، حضرت شعبی سے روایت ہے کہ میں فاطمہ بنت قیس کے پاس آیا اور میں نے اس سے اس کے اپنے بارے میں رسول اللہ ﷺ کا فیصلہ پوچھا اس نے کہا کہ اس کے خاوند نے اسے طلاق بتہ دیدی تھی میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس مکان اور خرچہ کا مقدمہ پیش کیا کہتی ہیں کہ مجھے نہ مکان دیا گیا اور نہ خرچہ اور مجھے حکم دیا نبی ﷺ نے کہ میں عدت ابن ام مکتوم کے گھر پوری کروں۔
Shabi reported: I visited Fatima bint Qais and asked her about the verdict of Allahs Messenger ﷺ about (board and lodging during the Idda) and she said that her husband divorced her with an irrevocable divorce. She (further said): I contended with him before Allahs Messerger ﷺ about lodging and maintenance allowance, and she said: He did not provide me with any lodging or maintenance allowance, and he commanded me to spend the Idda in the house of Ibn Umm Maktum.
Top