صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 4252
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ يَوْمَ عَاشُورَائَ کَانَ يُصَامُ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَلَمَّا جَائَ الْإِسْلَامُ مَنْ شَائَ صَامَهُ وَمَنْ شَائَ تَرَکَهُ
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
عمرو ناقد، سفیان، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ عاشورہ کے دن جاہلیت کے زمانہ میں روزہ رکھا جاتا تھا تو جب اسلام آیا (تو ﷺ نے فرایا) کہ جو چاہے اس کا روزہ رکھے اور جو چاہے چھوڑ دے۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported. In the pre-Islamic days fast was observed on the day of Ashura, but with the advent of Islam (its position was ascertained as that of a voluntary fast). Then he who wished to fast fasted, and he who liked to abandon it abandoned it.
Top