صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 2821
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَی النَّاسِ فَتَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْکِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًی يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَسْأَلُ النَّاسَ شَيْئًا
مسکین وہ ہے جو بقدر ضر ورت مال نہ رکھتا ہو اور نہ مسکین تصور کیا جاتا ہو کہ اسے صدقہ دیا جائے
قتیبہ بن سعید، مغیرہ حزامی، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسکین وہ نہیں جو گھومتا رہتا ہے اور لوگوں کے اردگرد پھرتا رہتا ہے پھر ایک لقمہ یا دو لقمے اور ایک کھجور یا دو کھجوریں لے کر لوٹ جاتا ہے۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول پھر مسکین کون ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا مسکین وہ ہے جو اتنا مالدار نہ ہو جس سے ضرورت زندگی پوری کرسکے اور نہ لوگ اسے مسکین تصور کرتے ہوں کہ اس کو صدقہ دیں اور نہ وہ لوگوں سے کچھ مانگتا ہو۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: The poor man (miskin) is not the one who goes round to the people and is dismissed with one or two morsels, and one or two dates. They (the Prophets Companions) said: Messenger of Allah, then who is miskin? He said: He who does not get enough to satisfy him, and he is not considered so needy (as to elicit the attention of the benevolent people), so that charity may be given to him, and he does not beg anything from people.
Top