صحيح البخاری - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 2905
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ وَأَبُو عَاصِمٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا وَعِکْرِمَةَ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي امْرَأَةٌ ثَقِيلَةٌ وَإِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَمَا تَأْمُرُنِي قَالَ أَهِلِّي بِالْحَجِّ وَاشْتَرِطِي أَنَّ مَحِلِّي حَيْثُ تَحْبِسُنِي قَالَ فَأَدْرَکَتْ
یہ شرط لگا کر احرام باندھنا کہ بیماری یا اور کسی عذر کی بنا پر احرام کھول دوں گا کے جواز کے بیان میں
محمد بن بشار، عبدالوہاب بن عبدالمجید، ابوعاصم، محمد بن بکر، ابن جریج، اسحاق بن ابراہیم، محمد بن بکر، ابن جریج، ابوزبیر، طاؤس، عکرمہ مولیٰ ابن عباس، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ضباعہ بنت زبیر ؓ بن عبدالمطلب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ میں ایک عورت ہوں اور میں حج بھی کرنا چاہتی ہوں تو آپ ﷺ مجھے اس بارے میں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو حج کا احرام باندھ لے اور یہ شرط لگا لے کہ میرے احرام کھولنے کی وہی جگہ ہے جس جگہ پر تو مجھے روک دے حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ اس عورت نے حج پا لیا۔
Ibn Abbas (RA) reported that Dubaa bint al-Zubair bin Abdul Muttalib (Allah be pleased with her) came to Allahs Messenger ﷺ and said: I am an ailing woman but I intend to perform Hajj; what you command me (to do)? He (the Holy Prophet) said: Enter into the state of Ihram (uttering these words) of condition: I would be free from it when Thou wouldst detain me. He (the narrator) said: But she was able to complete (the Hajj without breaking down).
Top