سنن النسائی - میقاتوں سے متعلق احادیث - حدیث نمبر 2795
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَرْمَلَةُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ الَّذِي يُقَالُ لَهُ سَيْفُ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ فَقَدَّمَتْ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ قَلَّمَا يُقَدَّمُ إِلَيْهِ طَعَامٌ حَتَّی يُحَدَّثَ بِهِ وَيُسَمَّی لَهُ فَأَهْوَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ إِلَی الضَّبِّ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ النِّسْوَةِ الْحُضُورِ أَخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا قَدَّمْتُنَّ لَهُ قُلْنَ هُوَ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَکِنَّهُ لَمْ يَکُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَکَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ يَنْظُرُ فَلَمْ يَنْهَنِي
گوہ مباح ہونے کے بیان میں
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل بن حنیف انصاری، حضرت ابن عباس خبر دیتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید جن کو سیف اللہ (اللہ کی تلوار) کہا جاتا ہے وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نبی ﷺ کی زوجہ مطہرہ حضرت میمونہ ؓ کے ہاں گئے اور وہ (حضرت میمونہ ؓ حضرت خالد اور حضرت ابن عباس ؓ کی خالہ تھیں حضرت میمونہ کے پاس ایک بھنی ہوئی گوہ رکھی ہوئی تھی جو کہ ان کی بہن حضرت ہفیدہ بنت حارث نجد سے لائی تھیں انہوں نے وہ گوہ رسول اللہ ﷺ کے آگے پیش کردی اور آپ ﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ آپ ﷺ کسی کھانے کی طرف اس وقت تک ہاتھ نہیں بڑھاتے تھے جب تک کہ اس کے بارے میں آپ ﷺ کو بتا نہ دیا جاتا ہو اور اس کھانے کا نام لے لیا جاتا ہو تو رسول اللہ ﷺ نے گوہ کی طرف اپنا ہاتھ مبارک بڑھایا تو وہاں موجود عورتوں میں سے ایک عورت نے کہا رسول اللہ ﷺ کو جو کچھ تم نے پیش کیا ہے وہ بتادو وہ کہنے لگیں اے اللہ کے رسول یہ گوہ ہے تو رسول اللہ ﷺ نے اپنا ہاتھ مبارک کھینچ لیا حضرت خالد بن ولید نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا گوہ حرام ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا نہیں لیکن یہ گوہ چونکہ میری سر زمین میں نہیں ہوتی جس کی وجہ سے میں نے اسے ناپسند سمجھا حضرت خالد کہتے ہیں کہ میں نے اس گوہ کو اپنی طرف کھینچا اور اسے کھانا شروع کردیا اور رسول اللہ ﷺ دیکھتے رہے اور مجھے منع نہیں فرمایا۔
Abdullah bin Abbas reported that Khalid bin Walid who is called the Sword of Allah had informed him that he visited Maimuna, the wife of Allahs Apostle ﷺ , in the company of Allahs Messenger ﷺ , and she was the sister of his mother (that of Khalid) and that of Ibn Abbas (RA) , and he found with her a roasted lizard which her sister Hufaida the daughter of al-Harith had brought from Najd, and she presented that lizard to Allahs Messenger ﷺ . It was rare that some food was presented to the Holy Prophet ﷺ and it was not mentioned or named. While Allahs Messenger ﷺ was about to stretch forth his hand towards the lizard, a woman from amongst the women present there informed the Messenger of Allah ﷺ what they had presented to him. They said: Messenger of Allah, it is a lizard. Allahs Messenger ﷺ withdrew his hand, whereupon Khalid bin Walid said: Messenger of Allah, is a lizard forbidden? Thereupon he said: No, but it is not found in the land of my people, and I feel that I have no liking for it. Khalid said: I then chewed and ate it, and Allahs Messenger ﷺ was looking at me and he did not forbid (me to eat it).
Top