صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 2050
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنِي ابْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ عَنْ سَعِيدٍ يَعْنِي ابْنَ مِينَائَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ حَدَّثَتْنِي خَالَتِي يَعْنِي عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ لَوْلَا أَنَّ قَوْمَکِ حَدِيثُو عَهْدٍ بِشِرْکٍ لَهَدَمْتُ الْکَعْبَةَ فَأَلْزَقْتُهَا بِالْأَرْضِ وَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا وَزِدْتُ فِيهَا سِتَّةَ أَذْرُعٍ مِنْ الْحِجْرِ فَإِنَّ قُرَيْشًا اقْتَصَرَتْهَا حَيْثُ بَنَتْ الْکَعْبَةَ
کعبہ کی عمارت توڑنا اور اس کی تعمیر کے بیان میں
محمد بن حاتم، ابن مہدی، سلیم بن حبان، سعید، ابن میناء، حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے میری خالہ حضرت عائشہ ؓ نے بیان کیا فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا اے عائشہ! اگر تیری قوم کے لوگوں نے شرک نیا نیا چھوڑا نہ ہوتا تو میں کعبہ کو گرا کر اسے زمین سے ملا دیتا اور اس کے دو دروازے بناتا ایک دروازہ مشرق کی طرف اور ایک دروازہ مغرب کی طرف اور حطیم کی طرف سے چھ ہاتھ جگہ کعبہ میں اور زیادہ کردیتا کیونکہ قریش نے جب کعبہ دوبارہ بنایا تھا تو اسے چھوٹا کردیا تھا۔
Abdullah bin Zubair (RA) reported on the authority of his mothers sister (Aisha) saying that Allahs Messenger ﷺ said: Aisha, if your people had not been recently polytheists (and new converts to Islam), I would have demolished the Ka’bah, and would have brought it to the level of the ground and would have constructed two doors, one facing the east and the other one to the west, and would have added to it six cubits of area from Hijr, for the Quraish had reduced it when they rebuilt it.
Top