صحيح البخاری - فرائض کی تعلیم کا بیان - حدیث نمبر 1823
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ دَخَلَ الْأَشْعَثُ بْنُ قَيْسٍ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ يَتَغَدَّی فَقَالَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ ادْنُ إِلَی الْغَدَائِ فَقَالَ أَوَلَيْسَ الْيَوْمُ يَوْمَ عَاشُورَائَ قَالَ وَهَلْ تَدْرِي مَا يَوْمُ عَاشُورَائَ قَالَ وَمَا هُوَ قَالَ إِنَّمَا هُوَ يَوْمٌ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُهُ قَبْلَ أَنْ يَنْزِلَ شَهْرُ رَمَضَانَ فَلَمَّا نَزَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ تُرِکَ و قَالَ أَبُو کُرَيْبٍ تَرَکَهُ
عاشورہ کے دن روزہ رکھنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابی معاویہ، ابوبکر، ابومعاویہ، اعمش، عمارہ، حضرت عبدالرحمن بن یزید فرماتے ہیں کہ اشعث بن قیس حضرت عبداللہ کی خدمت میں آئے اس حال میں کہ وہ صبح کا ناشتہ کر رہے تھے انہوں نے فرمایا اے ابومحمد! آؤ ناشتہ کرلو تو انہوں نے کہا کہ کیا آج عاشورہ کا دن نہیں ہے؟ حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ کیا تو جانتا ہے کہ عاشورہ کا دن کیا ہے؟ اشعث نے کہا وہ کیا ہے؟ حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ یہ وہ دن ہے کہ جس دن رسول اللہ ﷺ رمضان کے مہینے کے روزے فرض ہونے سے پہلے روزہ رکھا کرتے تھے تو جب رمضان کے مہینے کے روزے فرض ہوگئے تو آپ ﷺ نے عاشورہ کے دن کا روزہ چھوڑ دیا۔
Abdul Rahman bin Yazid said: When al-Ashath bin Qais entered the house of Abdullah he was having his breakfast. He (Abdullah bin Umar (RA) said: Abu Muhammad (al-Ashath), came near to the breakfast. Thereupon he said: Is not today the Day of Ashura? He (Abdul Rahman) said: Do you know what the Day of Ashura is? He said: What is it? He said: It is a day on which the Messenger of Allah ﷺ used To observe fast before the (fasting) in the month of Ramadan became obligatory. But when it became obligatory the (fasting of Ashura) was abandoned (as compulsory). Abu Kuraib said: He (the Holy Prophet ﷺ abandoned it.
Top