صحيح البخاری - ادب کا بیان - حدیث نمبر 5376
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ يَحْيَی بْنِ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَسَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ عَبْدٌ خَيَّرَهُ اللَّهُ بَيْنَ أَنْ يُؤْتِيَهُ زَهْرَةَ الدُّنْيَا وَبَيْنَ مَا عِنْدَهُ فَاخْتَارَ مَا عِنْدَهُ فَبَکَی أَبُو بَکْرٍ وَبَکَی فَقَالَ فَدَيْنَاکَ بِآبَائِنَا وَأُمَّهَاتِنَا قَالَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ الْمُخَيَّرُ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ أَعْلَمَنَا بِهِ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَمَنَّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي مَالِهِ وَصُحْبَتِهِ أَبُو بَکْرٍ وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ خَلِيلًا وَلَکِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ لَا تُبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ خَوْخَةٌ إِلَّا خَوْخَةَ أَبِي بَکْرٍ
خلیفہ اول بلا فصل سیدنا ابوبکر صدیق ؓ کے فضائل کے بیان میں
عبداللہ بن جعفر بن یحییٰ بن خالد معن مالک بی نضر عبید بن حین حضرت ابوسعید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور آپ نے فرمایا ایک بندہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس بات کا اختیار دیا ہے کہ چاہے تو وہ دنیا کی نعمتیں حاصل کرلے اور چاہے تو اللہ تعالیٰ کے پاس رپنے کو پسند کرلے، تو اس اللہ کے بندہ نے اللہ کے پاس رہنے کو پسند کرلیا ہے (یہ سنا) تو حضرت ابوبکر ؓ رو پڑے اور خوب روئے اور پھر عرض کیا ہمارے آباؤ اجداد اور ہماری مائیں آپ پر قربان ہوں، راوی کہتے ہیں کہ (پھر معلوم ہوا) کہ وہ تو رسول اللہ ﷺ تھے، کہ جن کو اختیار دیا گیا اور حضرت ابوبکر ؓ ان چیزوں کے بارے میں ہم سے زیادہ جاننے والے تھے اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں میں سے سب سے زیادہ مال اور محبت میں مجھ پر احسان حضرت ابوبکر صدیق ؓ کا ہے اور اگر میں (اللہ کے علاوہ) کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر کو بناتا اور مسجد میں کسی کی کھڑکی کھلی باقی نہ رکھی جائے (سب کھڑکیاں دروازے بند کردیئے جائیں) سوائے حضرت ابوبکر ؓ کی کھڑکی کے۔
Abu Said reported that Allahs Messenger ﷺ sat on the pulpit and said: Allah gave a choice to His servant that he may opt the beauties of the world or that which is with Him and the servant chose that which was with Him. Thereupon Abu Bakr (RA) wept and he wept bitterly and said: Let our fathers and our mothers be taken as ransom for you. It was Allahs Messenger ﷺ who had been given the choice and Abu Bakr (RA) knew it better than us, and Allahs Messenger ﷺ is reported to have said: Behold, of all people the most generous toward me in regard to his companionship and his property was Abu Bakr (RA) and were I to choose anyone as my bosom friend, I would have chosen Abu Bakr (RA) as my dear friend, but (for him) I cherish Islamic brotherliness and love. There shall be left open no window in the mosque except Abu Bakrs window.
Top